چارلی , مختصر ادبی انشایہ CHARLIE, URDU/HINDI FLASH FICTION POD CAST

Apr 22, 2015, 12:31 PM

Charlie is an Insha (flash fiction Urdu/Hindi pod cast) about Sir Charles Napier (1782 to 1853) who played a pivotal role in developing the present day Karachi. Duration of listening is about 3 minutes. Also enjoy reading, if you are familiar with Urdu script چارلی وہ حکمران نہیں عاشق تھا . مسلسل تیشہ چلاتا فرہاد .بستی کو آزاد بندرگاہ ، عظیم شہر بنانے کا آرزومند .ملیر دریا سے شہر تک پانی کی ترسیل ، گھر، سڑکیں ، نکاسی آب ، کیماڑی کی بندرگاہ ، گودیاں ، گودام اور منوڑا لائٹ ہاؤس تعمیر کرنے والا .ستی تمہاری تو قتل کی سزا پھانسی میری مقامی رسم کا اعلان کر کے سر عام پھانسی سے ستی کا خاتمہ کرنے والا ، سخت گیر عاشق . پھر اٹھارہ سو سینتالیس کو کیماڑی کے ساحل سے بوجوہ علالت رخصت ہوتی ہوئی شام اٹھارہ سو تریپن کو انگلستان میں غروب ہو جاتی ہے ایک روشن صبح کا آغاز ، دو ہزار چھے ، سنہری دراز بال ، چھے فٹ سے نکلتا قد ، ٹی شرٹ اور جینس پسینے سے شرابور، سبزیوں بھرےتھیلوں سے لدے چارلی نے سپورٹس کمپلیکس کے سامنے، کشمیر روڈ پر واقع ، دارلسکون کی گھنٹی بجائی . سسٹر گرٹروڈ صبح کی عبادت سے بس ابھی فارغ ہوئیں تھیں .برسوں سے جسمانی اور ذہنی معذور بچوں کی خدمت کو زندگی کا مقصد سمجھنے اور ستارہ قائداعظم پانے والی، اسس عمر میں بھی چاق و چوبند تھیں. دروازہ کھول کر مدد کو آگے بڑھیں . انگلستان سے تین ماہ کے عملی بیرونی تجربے کے لئے دارلسکون میں قیام پذیر نو عمر طالب علم کے لئے یہ دن بھر کی مصروفیت کا آغاز تھا . خانساماں کے ساتھ سستی سبزی لانا ، پھر معذور بچوں کا ہاتھ منہ دھلانے ،تیار کرنے، ناشتہ کروانے میں اسٹاف کی مدد کرنا ، انھیں انگریزی پڑھانا ، نظمیں یاد کروانا ، کھیل اور سیر میں شریک ہونا ، کچھ کو سوئمنگ سکھانا ، ادارے کی لکھت پڑہت میں اسٹاف کی مدد کرنا. غرض یہ کے چارلی کا مختصر قیام اسس معذور دنیا کا بھرپور شراکت دار تھا ، خاندان کے ایک فرد، دکھ سکھ کے سنگی ساتھی کی طرح اس دن جب ذہنی معذوری کے پھینکے گلاس سے اس کے زخمی ماتھے کی پٹی کرتے ہوۓ سسٹر گرٹروڈ نے پوچھا . کیوں چارلی ؟ اس سنگدل شہر سے اتنا لگاؤ کیوں؟ تو وہ بولا انگلینڈ کے آبائی گھر کے سر سبز پچھواڑے کی خاندانی لائبریری میں پریوں کی کہانی جیسی سگر دادا کی ہاتھ لکھی یاد داشتوں میں سانس لیتی دھوپ ، ساحل کی نرم ہوا ، ملیر کے باغات ، بولی کی اپنائیت ، اور بسنے والوں کی امیدیں اور خواب میرا حسین بچپن ہیں، میرا ورثہ . پھر چارلس نیپئر جونیئر نے اپنی بات مکمل کی . تلاش اس بات کی تھی کے لہو لہان شہر کی قسمت کے بند دروازے کا سم سم سخت گیر عاشقانہ حکمرانی ہے یا نوجوانوں کی بے لوث محبت شارق علی