(رہنمائی, ان شا (مختصر ادبی انشائیہ GUIDENCE, URDU/HINDI FLASH FICTION

Apr 11, 2015, 12:13 PM

Digital age poses a challenge to the traditional Urdu/Hindi literature to show flexibility and adapt new genre and forms to come up to the challenge of brief creative expressions which are compatible with current day technology and information handling and usage. Inshay is a newly emerged genre in Urdu/Hindi literature. Inshay (flash fiction short story) is a literary expression which is compatible with the digital age, both for the the writer and for the reader/listener equally. Listening time is about 3 minutes for this pod cast. Enjoy listening! Also, please scroll down and enjoy reading as well, if you are familiar with Urdu script. رہنمائی اونچی نیچی پہاڑیوں اور سر سبز میدانوں سے گزرتی پتلی سی پگڈنڈی نما سڑک جب کسی شناسا مقام تک پہنچتی نظر نہ آئی تو بیدل کو بھٹک جانے کا یقین ہو گیا۔ آبادی نظر آتے ہی اس نے گاڑی قصباتی ریستوران کے پاس کھڑی کی اور ساتھ لگی دوکان میں اندر چلا گیا۔ ابلتی آنکھوں میں سرخ ڈورے، بھوری دراز داڑھی، الجھے بال،بھدے خدو خال اورڈھیلے اوورکوٹ سے جھلکتی فربہ توند ۔ وُہ بوڑھا پہلے دوکان اور پھر ریستوران کے دروازے پر نظر آیاتو بیدل نے راستے کی رہنمائی چاہی۔ بوڑھا بولا ؛ میں صرف یہ جانتا ہوں کہ میں کچھ نہیں جانتا۔میرا زمانہ شناس شاگرد اپنی کتاب پر گفتگو کے لیے آنے ہی والا ہے ۔ممکن ہے مدد کر سکے۔ بیدل کے ساتھ چائے پینے کی تجویز پر وہ دونوں ریستوران میں بیٹھ گئے۔ بوڑھا مکالمے کا رسیا نکلا۔ کہنے لگا؛ انسان عجیب ہے، جو ڈھونڈے نہ ملے تو بے چین،وُہ ملے جو ڈھونڈا نہیں تو بھی بے چین، منزل مل جائے تو بھی بے چین کہ اسے ہمیشگی نہیں۔ مسئلہ ہمارا شعور ہے جو دکھ سے ، موت سے اور زندگی کی ذمہ داری سے فرار چاہتا ہے۔ تبدیلی اصل حقیقت کے کڑوے سچ کو نگلنا نہیں چاہتا۔ بیدل نے بات بدلی؛ تم دوکان میں کیا ڈھونڈ رہے تھے؟ بوڑھا ؛ مجھے تلاش نہیں حیرت تھی۔ اتنا کچھ تھا وہاں جس کی مجھے ضرورت نہ تھی۔ تم پرُ سوال ہو۔ اچھی بات ہے یہ ۔ تجسس دانشمندی کا آغاز ہے۔ سوال کے چپو ہمیں آگے دھکیلتے ہیں۔ تنقیدی نظر سے خالی زندگی بے مصرف ہے۔ پھر تم خوش اخلاق بھی ہو۔ دوسروں کی مشکل جنگ میں ان کی جوانمردی کا احترا م کرتے ہو۔غلط سمت میں مسلسل سفرکے بجائے اپنی عدم علمی کا اعتراف اچھا فیصلہ ہے تمہارا۔ میں شاگردوں سے یہی کہتا ہوں۔ تعلیم دینا خالی برتن کو بھرنا نہیں۔ دِیے سے دِیا جلانا ہے۔تیل بھی تمہارا،روشنی بھی تمہاری۔ یاد رکھنا کہ تیل اور روشنی ہم سب میں ہے۔ متوجہ ہونا، نظر بھر کر دیکھنا شرط ہے۔ بیدل؛ اور خوشی؟ بوڑھا ، مسکرا کر؛ زیادہ میں خوشی کی بجائے کم میں زیادہ خوشی کی مہارت اہم ہے۔ کسے معلوم کہ موت زندگی کی سب سے بھرپور مسرت، سب سے مہربان رحمت ثابت ہو۔ بیدل؛ آپ کے شاگر نہیں پہنچے اب تک؟ بوڑھا؛ ری پبلک کا مسودہ لیے بس آتا ہی ہوگا۔ ری پبلک؟ بیدل نے کھلے منہ اور حیرت زدہ آنکھوں سے بوڑھے کو بغور دیکھا۔ بوڑھے نے بے نیازی سے سامنے رکھے چائے کے کپ کو یوں اُٹھایا جیسے زہر کا پیالہ اُٹھا رہا ہو۔

شارق علی www.valueversity.com